Bio,hair,oil is a guaranteed ,All Natural

گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے۔ گنجے پن کی دوائیں استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ ایسی کسی دوا کو استعمال نہ کیا جائے جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کو پوری پوری معلومات نہ ہوں۔ آسان اور متبادل علاج بالوں کی حفاظت‘ خشکی دور کرنے اور بالوں کو گرنے سے بچانے کیلئے خشک بالوں میں نہانے سے پہلے سرسوں کے تیل کی ہلکی مالش کریں یا رات کو سر پر تیل لگا لیں اور صبح اٹھ کر سر دھولیں۔ دو بڑے چمچ میتھی کے بیج رات بھر پانی میں بھگوئیں ‘ صبح ان کا لیپ بنا کر تمام سر میں لگائیں‘ گھنٹہ یا ڈیڑھ گھنٹہ بعد ریٹھا اور سیکا کائی کے سلوشن( محلول) سے دھولیں، خشکی وغیرہ کا مجرب علاج ہے۔ ٹھنڈے پانی سے سر دھو کر 5 سے 10 منٹ تک انگلیوں کی پوروں سے مساج گنجا پن کا بہترین علاج ہے۔ خشک بالوں میں ہفتہ میں ایک بار انڈے کو پھینٹ کر اچھی طرح لگائیں اور پھر سر کو صابن یا شیمپو سے دھو لیں‘ خشک بالوں میں ہفتے میں ایک بار زیتون کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر سر کی مالش کریں اور اس کے بعد سر دھو لیں۔ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے ناریل او رمہندی کا تیل ہم وزن ملا کر بالوں میں لگائیں۔ مہندی میں لیموں کے چند قطرے اور انڈا ملا کر بالوں میں لگائیں‘ پھر ایک گھنٹہ بعد سر دھو لیں‘ خشکی سے نجات مل جائے گی۔ سر میں زیادہ میل وغیرہ جمع ہو گئی ہو تو اسکو نکالنے کیلئے سرکہ کو تیل یا پانی میں ملا کر لگائیں سر صاف ہو جائے گا۔ کلونجی کو پانی میں ملا کر لگانے سے سر کے بال مضبوط ہو جاتے ہیں اور بال گرنے سے رک جاتے ہیں۔ اوپر دی گئی ہدایات کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں‘ سادہ اور متوازن غذا کھائیں‘ مثبت سوچ اپنائیں‘ ہر کام کو میانہ روی سے کریں‘ انشاءاللہ آپ ہر لحاظ سے صحت مند رہیں گے۔ - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.o0ayI92M.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.7J8yOeux.dpuf



 For order Now : contact , Email:  info.ummulshifa@gmail.com

Bio hair oil is a guaranteed All Natural , American formula which has amazing
 results to stop Hair Falling, Thinning & Graying Hair. The HAIR FALL will stop within 2-3 weeks and hair growth will start gradually.
Directions: Wash your hair daily or as needed with Bio hair oil  massage with fingers gently.  during the breakfast and you will get amazing results within two weeks.
  • No more HAIRFALL within 10 DAYS !!!
  • 100 % results guarantedd
  • For hair regrowth and controls hair loss, hair thinning and hair whitening
  • Guaranteed All Natural
  • Amazing results to stop hair falling
  • In sha Allah in 40 days amazing Result 
  •  
  •  For order Now : contact this, Email:  info.ummulshifa@gmail.com
  •  
خواتین کا ایک عام مسئلہ سر کے بالوں کا ہے، بالوں کا ٹوٹنا، کمزور ہونا، بالوں کا گرنا، جھڑنا، نشو و نما میں رکاوٹ، جلدی سفید ہو جانا اور لمبے نہ ہونا وغیرہ
وغیرہ۔
سر کے بال نسوانی حسن و شخصیت کا اہم حصہ اور جز ہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ اللہ نے عورتوں کو سر کے لمبے بالوں سے اور مردوں کو داڑھیوں سے زینت بخشی ہے۔ اسی طرح تاریخِ انسانی میں ہر دور کے افراد نے اپنے اپنے ذوق، علم اور فن کے ذریعے بالوں کا تذکرہ کیا ہے۔ معصیت میں مبتلا شعرا نے اپنے کلام میں نسوانی زلفوں کے ذریعے اپنے کلام کی تشہیر کا راستہ نکالا اور کسی نے اپنے افسانے و ناول کا مرکزی خیال بالوں کو بنایا۔ الغرض زمانہ قدیم سے بالوں کے حسن کو اہمیت حاصل رہی ہے ۔ ایک تاریخی حقیقت جسے آپ لاکھ کوششوں کی باوجود جھٹلا نہیں پائیں گے کہ سر کے بالوں کی جو حفاظت اسلامی معاشرے میں ہوئی وہ مغربی اور غیر مسلم معاشرے میں نظر نہیں آتی۔ مغربی اور غیر مسلم معاشرے میں متعدد خواتین کے سر کے بال مردوں جیسے ہی ہوتے ہیں، اور وہ خواتین باقاعدگی سے ہر ہفتے بال کٹواتی ہیں، لہٰذا انہیں بالوں کے حسن اور ان کی افزائش سے کوئی خاص لگاؤ نہیں ہوتا۔ اس کی ایک بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ ننگے سر رکھنے کی وجہ سے ان کے سر میں مٹی، گرد و غبار پڑھتا ہے اور وہ وہ لمبے بالوں کی حفاظت نہ کر پانے کی وجہ سے بال کٹوا دیتی ہیں۔ اس کے بر عکس اسلام میں پردہ کا اہتما م ہوتا ہے، خواتین سر پر دوپٹہ اوڑھتی ہیں، اسلام نے باقاعدہ کنگھی کے احکام سکھائے ہیں، طریقہ اور سلیقہ بتایا ہے کہ کیسے کنگھی کی جائے۔ تیل کیسے لگایا جائے وغیرہ۔ یہی وجہ ہے کہ پردہ دار خواتین کے بال دراز اور خوبصورت ہوتے ہیں۔
آج سے بیس پچیس سال پہلے بہت کم خواتین ایسی تھیں جو سر میں شیمپو کا استعمال کرتی ہوں، وقت گزرتا گیا اور یورپ سے شیمپو کی صورت میں زہر ہمارے سروں میں پہنچتا گیا۔ آج حالت یہ ہے کہ گھر میں کھانے کو دال بے شک نہ ملے سر دھونے کو شیمپو ضروری ہو چکا۔
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے۔ گنجے پن کی دوائیں استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ ایسی کسی دوا کو استعمال نہ کیا جائے جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کو پوری پوری معلومات نہ ہوں۔ آسان اور متبادل علاج بالوں کی حفاظت‘ خشکی دور کرنے اور بالوں کو گرنے سے بچانے کیلئے خشک بالوں میں نہانے سے پہلے سرسوں کے تیل کی ہلکی مالش کریں یا رات کو سر پر تیل لگا لیں اور صبح اٹھ کر سر دھولیں۔ دو بڑے چمچ میتھی کے بیج رات بھر پانی میں بھگوئیں ‘ صبح ان کا لیپ بنا کر تمام سر میں لگائیں‘ گھنٹہ یا ڈیڑھ گھنٹہ بعد ریٹھا اور سیکا کائی کے سلوشن( محلول) سے دھولیں، خشکی وغیرہ کا مجرب علاج ہے۔ ٹھنڈے پانی سے سر دھو کر 5 سے 10 منٹ تک انگلیوں کی پوروں سے مساج گنجا پن کا بہترین علاج ہے۔ خشک بالوں میں ہفتہ میں ایک بار انڈے کو پھینٹ کر اچھی طرح لگائیں اور پھر سر کو صابن یا شیمپو سے دھو لیں‘ خشک بالوں میں ہفتے میں ایک بار زیتون کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر سر کی مالش کریں اور اس کے بعد سر دھو لیں۔ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے ناریل او رمہندی کا تیل ہم وزن ملا کر بالوں میں لگائیں۔ مہندی میں لیموں کے چند قطرے اور انڈا ملا کر بالوں میں لگائیں‘ پھر ایک گھنٹہ بعد سر دھو لیں‘ خشکی سے نجات مل جائے گی۔ سر میں زیادہ میل وغیرہ جمع ہو گئی ہو تو اسکو نکالنے کیلئے سرکہ کو تیل یا پانی میں ملا کر لگائیں سر صاف ہو جائے گا۔ کلونجی کو پانی میں ملا کر لگانے سے سر کے بال مضبوط ہو جاتے ہیں اور بال گرنے سے رک جاتے ہیں۔ اوپر دی گئی ہدایات کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں‘ سادہ اور متوازن غذا کھائیں‘ مثبت سوچ اپنائیں‘ ہر کام کو میانہ روی سے کریں‘ انشاءاللہ آپ ہر لحاظ سے صحت مند رہیں گے۔ - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.o0ayI92M.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.7J8yOeux.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.7J8yOeux.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.7J8yOeux.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے۔ گنجے پن کی دوائیں استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ ایسی کسی دوا کو استعمال نہ کیا جائے جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کو پوری پوری معلومات نہ ہوں۔ آسان اور متبادل علاج بالوں کی حفاظت‘ خشکی دور کرنے اور بالوں کو گرنے سے بچانے کیلئے خشک بالوں میں نہانے سے پہلے سرسوں کے تیل کی ہلکی مالش کریں یا رات کو سر پر تیل لگا لیں اور صبح اٹھ کر سر دھولیں۔ دو بڑے چمچ میتھی کے بیج رات بھر پانی میں بھگوئیں ‘ صبح ان کا لیپ بنا کر تمام سر میں لگائیں‘ گھنٹہ یا ڈیڑھ گھنٹہ بعد ریٹھا اور سیکا کائی کے سلوشن( محلول) سے دھولیں، خشکی وغیرہ کا مجرب علاج ہے۔ ٹھنڈے پانی سے سر دھو کر 5 سے 10 منٹ تک انگلیوں کی پوروں سے مساج گنجا پن کا بہترین علاج ہے۔ خشک بالوں میں ہفتہ میں ایک بار انڈے کو پھینٹ کر اچھی طرح لگائیں اور پھر سر کو صابن یا شیمپو سے دھو لیں‘ خشک بالوں میں ہفتے میں ایک بار زیتون کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر سر کی مالش کریں اور اس کے بعد سر دھو لیں۔ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے ناریل او رمہندی کا تیل ہم وزن ملا کر بالوں میں لگائیں۔ مہندی میں لیموں کے چند قطرے اور انڈا ملا کر بالوں میں لگائیں‘ پھر ایک گھنٹہ بعد سر دھو لیں‘ خشکی سے نجات مل جائے گی۔ سر میں زیادہ میل وغیرہ جمع ہو گئی ہو تو اسکو نکالنے کیلئے سرکہ کو تیل یا پانی میں ملا کر لگائیں سر صاف ہو جائے گا۔ کلونجی کو پانی میں ملا کر لگانے سے سر کے بال مضبوط ہو جاتے ہیں اور بال گرنے سے رک جاتے ہیں۔ اوپر دی گئی ہدایات کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں‘ سادہ اور متوازن غذا کھائیں‘ مثبت سوچ اپنائیں‘ ہر کام کو میانہ روی سے کریں‘ انشاءاللہ آپ ہر لحاظ سے صحت مند رہیں گے۔ - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.o0ayI92M.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.7J8yOeux.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.7J8yOeux.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے۔ گنجے پن کی دوائیں استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ ایسی کسی دوا کو استعمال نہ کیا جائے جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کو پوری پوری معلومات نہ ہوں۔ آسان اور متبادل علاج بالوں کی حفاظت‘ خشکی دور کرنے اور بالوں کو گرنے سے بچانے کیلئے خشک بالوں میں نہانے سے پہلے سرسوں کے تیل کی ہلکی مالش کریں یا رات کو سر پر تیل لگا لیں اور صبح اٹھ کر سر دھولیں۔ دو بڑے چمچ میتھی کے بیج رات بھر پانی میں بھگوئیں ‘ صبح ان کا لیپ بنا کر تمام سر میں لگائیں‘ گھنٹہ یا ڈیڑھ گھنٹہ بعد ریٹھا اور سیکا کائی کے سلوشن( محلول) سے دھولیں، خشکی وغیرہ کا مجرب علاج ہے۔ ٹھنڈے پانی سے سر دھو کر 5 سے 10 منٹ تک انگلیوں کی پوروں سے مساج گنجا پن کا بہترین علاج ہے۔ خشک بالوں میں ہفتہ میں ایک بار انڈے کو پھینٹ کر اچھی طرح لگائیں اور پھر سر کو صابن یا شیمپو سے دھو لیں‘ خشک بالوں میں ہفتے میں ایک بار زیتون کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر سر کی مالش کریں اور اس کے بعد سر دھو لیں۔ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے ناریل او رمہندی کا تیل ہم وزن ملا کر بالوں میں لگائیں۔ مہندی میں لیموں کے چند قطرے اور انڈا ملا کر بالوں میں لگائیں‘ پھر ایک گھنٹہ بعد سر دھو لیں‘ خشکی سے نجات مل جائے گی۔ سر میں زیادہ میل وغیرہ جمع ہو گئی ہو تو اسکو نکالنے کیلئے سرکہ کو تیل یا پانی میں ملا کر لگائیں سر صاف ہو جائے گا۔ کلونجی کو پانی میں ملا کر لگانے سے سر کے بال مضبوط ہو جاتے ہیں اور بال گرنے سے رک جاتے ہیں۔ اوپر دی گئی ہدایات کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں‘ سادہ اور متوازن غذا کھائیں‘ مثبت سوچ اپنائیں‘ ہر کام کو میانہ روی سے کریں‘ انشاءاللہ آپ ہر لحاظ سے صحت مند رہیں گے۔ - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.o0ayI92M.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.7J8yOeux.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.7J8yOeux.dpuf
گنجا پن زیادہ تر خون کی کمی‘ طویل بیماری‘ کھانے میں بے اعتدالی اور بلا وجہ دواﺅں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ گنجاپن آج کے دور کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔لمبے اور خوبصورت بال سب کو بھلے لگتے ہیں۔ خصوصی طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بالوں کو لمبے اور خوبصورت بنانے کے طریقے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بال گرنا شروع ہو جائیں تو پھر اس کے تدارک کیلئے مختلف دواﺅں کی تلاش ہوتی ہے۔ گنجے پن اور سر کی خشکی دور کرنے کے دعویٰ کے ساتھ ہزاروں کریمیں‘ دوائیاں‘ شیمپو‘ تیل‘ جیل وغیرہ دستیاب ہیں۔ ان کے مضر اثرات یہ ہیں۔ لگانے کی جگہ پر خارش ‘ الرجی اور سوجن۔ جلد میں جذب ہو کر دوا دل کی رفتار اور بلڈپریشر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ احتیاط مندرجہ ذیل افراد مائنو کیسین استعمال نہ کریں‘ حاملہ عورتیں‘ بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں‘ کوئی ایسی دوا بھی استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کومعلومات نہ ہوں۔ بالوں کا گرنا خاص طور پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے بہت پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے چھوٹی عمر میں ہی ادھیڑ عمر کا گمان ہوتا ہے۔ پھر لمبے اور خوبصورت بال تو عورتوں کی خوبصورتی کے ضامن ہوتے ہیں۔ بالوں کا گرنا یا گنجا پن زیادہ تر ان لوگوں میں ہوتا ہے جن میں خاندان کے زیادہ لوگ پہلے سے گنجے ہوں‘ اس کے علاوہ کھانے پینے میں بے اعتدالی‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنے‘ ہر وقت پریشان و متفکر رہنے‘ خون کی کمی‘ لمبی بیماری‘ دواﺅں کے غیر ضروری استعمال کی وجہ سے بھی بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گنجا پن اور بال گرنا چونکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے اس کے حل کی متواتر کوششیں کی جا رہی ہیں‘ آج کل مصنوعی بال لگانے کا بڑا چرچا ہے‘ اس کے علاوہ کئی لوگ وگ بھی استعمال کرتے ہیں‘ سینکڑوں کی تعداد میں شیمپو‘ جیل اور تیل وغیرہ دستیاب ہیں جن کے اشتہاروں میں بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں کہ دو سے چار ہفتے میں بال اُگ آئیں گے۔ اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے بالوں کی حفاظت کی جائے‘ ان کی صفائی کا مکمل خیال رکھا جائے تو سر کی خشکی دور ہو جاتی ہے - See more at: http://www.ubqari.org/article/details/1067#sthash.7J8yOeux.dpuf

No comments:

Post a Comment